ایران کے پارلیمانی انتخابات کے ذریعہ صدر حسن روحانی نے جہاں اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا ہے وہیں ان کے اصلاح پسند معاونین نے ابتدائی نتائج میں امید کے مطابق کامیابی حاصل کی ہے۔
جمعہ کے انتخابات میں اعتدال پسندوں اور اصلاح پسندوں نے جو کامیابی حاصل کی ہے وہ ایران کے دارالحکومت میں اب
صاف نظر آنے لگی ہے اور اس سے یہ اشار ے ملنے لگے ہیں کہ پارلیمنٹ اب صدر روحانی کے لئے مزید سازگار ہوگی۔
290 رکنی پارلیمنٹ پر اب مغرب مخالف سخت گیروں کا کنٹرول کم ہوگا اور جوہری معاہدے سے ایران کے بین الاقوامی کاروبار میں نہ صرف اضافہ ہو جائے گا بلکہ ملک کے اندر زیادہ بیرونی سرمایہ کاری کے حالات پیدا ہونگے